حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین محمد جواد رجب زادہ، ہرات میں حوزہ علمیہ صادقیہ کے مدیر نے اس ہفتے نماز جمعہ کے خطبہ میں گزشتہ سال افغان عوام کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: سال کے آغاز میں عوام کی مشکلات اور کرونا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیاں موجود تھیں اس کے بعد ملک میں حکومت کی تبدیلی کے آثار نظر آنے لگے اور ایک ماہ یا ۴۰ دن بعد حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی ہرات شہر کے حالات بالکل بدل گئے۔
انہوں نئی حکومت کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ: ایک نکتہ جو افغانستان کی عوام کے لیے کامیابی کا نقطہ ہو سکتا ہے وہ افغانستان میں مغرب اور نیٹو افواج کی ذلت آمیز شکست ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رجب زادہ نے کہا: ان تمام تبدیلیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ مغربی ممالک اور امریکہ کسی ملک یا عوام کے ہمدرد نہیں ہیں، وہ صرف ممالک کی افرادی قوت کا غلط استعمال کرتے ہیں، اور جب ان کا مقصد پورا ہو جاتا ہے تو انہیں چھوڑ دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ جب مغربی حکومتیں افغانستان میں ناکام ہوئی ہیں، افغانستان نے پوری تاریخ میں دو بار برطانیہ کو شکست دی ہے،اور سابق سوویت یونین کے خلاف بھی جنگ جیت چکے ہیں اور اس بار امریکہ، نیٹو افواج اور اس کے اتحادیوں کو شکست دی ہے۔
ہرات کے امام جمعہ نے افغانستان میں تعلیمی سال کے آغاز کی طرف اشارہ کیا اور مزید کہا: "اسکولوں اور یونیورسٹیوں نے اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، بدقسمتی سے، ساتویں جماعت کے بعد سے لڑکیوں کے اسکولوں پر کشمکش کی کیفیت طاری ہے، میں امید کرتا ہوں کہ لڑکیوں کے لئے وزارت تعلیم کے حکام کی طرف سے کیے گئے وعدوں کے مطابق جلد از جلد منظوری دی جائے تاکہ وہ تعلیم سے محروم نہ رہیں۔